Wednesday 11 May 2011

Tumhara Hijar Mana Loon Ager Ijazat Ho

تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو
میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو
تمھارے بعد بھلا کیا ہے وعدہ و پیماں
بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو
تمھارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناں
کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو
جنوں وہی ہے وہی میں مگر ہے شہر نیا
یہاں بھی شور مچا لوں اگر اجازت ہو
کسے ہے خواہشِ مرہم گری مگر پھر بھی
اپنے زخم دکھا لوں اگر اجازت ہو
تمھاری یاد میں جینے کی آرزو ہے ابھی
کچھ اپنا حال سنبھال لوں اگر اجازت ہو

No comments:

Post a Comment