Ab Ke Hum Bichray To Shaid Kabhi Khwabon Mein Milein
اب کے ہم بچھڑے تو شائد کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے، ممکن ہے، خرابوں میں ملیں
غمِ دنیا بھی غمِ یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
تو خدا ہے، نہ مرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
اب نہ وہ میں، نہ وہ تو ہے، نہ وہ ماضی ہے فراز
جیسے دو شخس تمنا کے سرابوں میں ملیں
Heart Touching Song Mehndi Hassan Is Always Great :) :) :)
ReplyDelete:(
ReplyDeleteAhmed Faraz a legend
ReplyDeletegood poetry
ReplyDelete